
تمہیں یاد ہے۔۔۔۔؟ پچھلے برس کے وعدے ۔جب پرندے اپنے گھونسلوں کو لوٹ رہے تھے۔ جب سارے دن کی مسافت کے تھکے ہارے یہ پرندے اپنے گھونسلوں میں جا چکے تھے۔ تبھی تم نے مجھ سے کہا تھا کہ،، ان پرندوں کا بھی تو اپنا خود کا گھونسلہ ہوتا ہے۔ پر میرا گھر کہاں ہے۔۔۔؟ تم نے میری طرف خوفزدہ اور بے اعتبار نظروں سے دیکھا۔ تمھارے لہجے کی اُداسی اُور اُس کی مٹھاس گزشتہ برس کے عہدو...