یوں تو هر وظیفے کی اھمیت اپنی جگه ایک تسلیم شده حقیقت
ھے . جسے هزاروں نہیں بلکه لاکھوں لوگوں نے اپنی اپنی ضرورت کے تحت گاهے بگاھے
موقع کی مناسبت سے آزمایا اور انہیں مجرب پایا.
لیکن روز روشن کی طرح یه بھی ایک حقیقت ھے که،، کلمه
طیبه کے بعد اگر خالق کائنات نے اپنی پسندیده مخلوق کی توجه کسی وظیفے کی جانب
مبذول کروائی ھے... بلکه کسی وظیفے کی تاکید فرمائی ھے تو وه اپنے محبوب صلی الله
علیه وسلم پر درود و سلام کی صورت میں قران مجید میں ارشاد فرمائی...