bing

Your SEO optimized title page contents

Pages

Hamara Tube Channel

Monday, 24 February 2014

عامل کامل ابو شامِل قسط 28. صیاد قید میں

گُذشتہ سے پیوستہ۔ کیوں میرے دُوست تم نے انسانوں کو مارکیٹنگ کرتے ہُوئے  تو ہزار مرتبہ دیکھا ہُوگا۔ لیکن کیا کسی انسان کو مجھ جِن زادے کی طرح مارکیٹنگ کرتے بھی دیکھا ہے۔۔۔ ابو شامل نے تفاخر سے سینہ پُھلاتے ہُوئے داد طلب نِگاہوں سے کامل علی کی جانب دیکھا۔۔۔۔۔۔ یار تمہاری پرفارمنس تو واقعی زبردست تھی۔۔۔ لیکن یہ بتاوٗ کہ نفاست صدیقی کو اعتبار کیسے دِلاوٗ گے۔۔۔۔ اُور یہ آئل جسکا ابھی  تُم نفاست صدیقی سے تذکرہ کررہے تھے۔ وُہ کہاں سے...

Saturday, 22 February 2014

میں بھی طالبان ہُوں مگر۔۔۔۔؟

کل میری بیٹی جُونہی اسکول سے واپس گھر آئی۔ بَستہ رکھتے ہی میرے پاس آبیٹھی۔ حالانکہ وہ شدید گرمی کی وجہ سے پسینے میں شرابُور تھی۔ لیکن اُسکی بے چینی دیکھ کر ہی میں سمجھ گیا کہ وہ اپنے ذہن میں کوئی اُلجھا ہُوا سوال لئے ہُوئے بُہت مضطرب ہے ۔ وَگرنہ اسکول سے وَاپسی پر وہ ہمیشہ اپنا ڈریس تبدیل کرنے کے بعد سب سے پہلے کھانے کی صدا ہی بُلند کرتی ہے۔ میں نے اُسکی بے چینی دیکھتے ہُوئے استفسار کیا۔۔۔ بیٹا خیریت تُو ہے آج آپ کھانا اسکول کینٹین...

تذکرہ اک پری کا قسط 25.علی پور کا مجذوب

تذکرہ اِک پری کا۔قسط ۔25۔ علی پُور کا مجذوب۔  گُذشتہ  سے پیوستہ۔    اب عمران کو سمجھ آرہا تھا۔ کہ کیوں بابا صابر اُسے حضرت جمال ہانسوی کا عکس قرار فرمارہے تھے۔ عمران کی آنکھیں جہاں اِس غمناک واقعہ سے بھیگ رہی تھیں۔اُسکا  دِل  اپنے مُرشد کریم کی یاد میں مُرغ بسمل کی طرح  تڑپنے لگا تھا۔۔۔ عمران نے بھیگی پلکوں سے بابا صابر کی جانب جونہی دیکھا۔ تو بابا صابر نے بھرائی ہُوئی آواز میں عمران کو مخاطب...

Tuesday, 18 February 2014

جواب مرشِدی بیگم۔ تحریر ڈاکٹر عنبل وارثی

 JAWAB E AAN KALIM….by AnBal Warsi کچھ دن پہلے کالم مرشدی بیگم اور غلام پڑھا تو اس کا جواب لکھنے کی خواہش پیدا ہوئی اور دن پہ دن گزرتے گئے لیکن  کالم لکھا نہ جا سکا۔ پر کل میری اپنی دوست سے بات ہو رہی تھی تو باتوں میں  اُس نے کہا کہ کاش کوئی میری بھی خواہش کا خیال کرتا۔۔۔ کاش میرا بھی کسی کو خیال آتا۔۔۔ کوئی میرے بھی آرام کا خیال رکھتا۔ ہمارا تو بس یہی ہے۔ کہ،، کام کام اور کام اور باقی سب کریں آرام۔۔۔ میں نے کہا ...

فریبی

صبا۔۔صبا۔۔۔کہاں ہُو بھئی۔۔۔؟  ۔کامران نے گھر میں داخل ہُوتے ہی چلانا شروع کردیا تھا۔۔۔ آرہی ہُوں۔۔۔ آرہی ہُوں۔۔۔ابھی مری نہیں ہُوں میں!  کیوں گلا پھاڑ کر   پُورے محلے کو سر پہ اُٹھا رہے ہُو۔۔۔۔؟ صبا  نے کمرے سے  ٹی وی  لاونج میں قدم رکھتے ہُوئے تیکھے انداز میں  اُونچی آواز  سے جواب دیا۔۔۔ لگتا ہے تمہارا غصہ ابھی تک ٹھنڈا نہیں ہُوا۔۔۔؟ اب  تم خُود ہی دیکھ لُو۔کہ،، میں تُمہیں کتنی محبت سے پُکار...