bing

Your SEO optimized title page contents

Pages

Hamara Tube Channel

Thursday, 13 December 2012

فیضان اسم اعظم -- 8


محترم قارئین السلامُ علیکم
ظفر جلیل شرحِ حصن حصین میں لکھتے ہیں کہ حضرت علامہ جلال الدین سیوطی (رحمتہ اللہ علیہ) نے اسم اعظم کی تحقیق میں مکمل ایک کتاب لکھی ہے جس میں لکھا ہے کہ بُزرگان دین سے کئی اسم اعظم روایات کے مُطابق منقول ہیں اور جیسا کہ ہم پچھلے اسم اعظم کے کالمز میں بھی کئی احادیث نقل کر چُکے ہیں اور ابھی کئی احادیث میری نظر میں موجود ہیں جنکا تذکرہ کرنا آپ سے باقی ہے لیکن آج جو دُعا میں آپ کو بتانے والا ہوں اس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ اُن تمام اسمائے مُبارِکہ کا مجموعہ ہے جنکے متعلق اسم اعظم کی نوید مِلی ہے۔

اَللٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَٔ بِاَنَّ لَکَ الحَمْدُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ یَا حَنَّانُ یا مَنَّانُ یا بَدِیْعُ السُّمٰواتِ وَالْارضِ یا ذَالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ یا خَیْرَالْوَارِثِیْنَ یا اَرْحَمَ الرَّحِمِیْنَ یا سَمِیْعَ الدُّعا ءِ یا اللہُ یا اللہُ یا اللہُ یا عَالِمُ یا سَمِیْعُ یا عَلِیمُ یا مالِکُ الْمُلْکِ یا مَلِکُ یا سَلامُ یا حَقُّ یا قَدِیْمُ یا قائِمُ یا مُحِیْطُ یا حَکِیْمُ یا عَلِیُّ یا قاھِرُ یا رَحْمٰنُ یا رَحِیْمُ یا سَرِیْعُ یا کَرِیمُ یا عَفِیْ یا مُعْطِیْ یا مانِعُ یا مُحْیِ یا مُقْسِطُ یا حَیُّ یا قَیُّوْمُ یا اَحَدُ یا حَمْدُ یا رَبِّ یا رَبِّ یا رَبِّ یا وَھَابُ یا غَفَّارُ یا قَرِیْبُ یا لا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنّیِ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ اَنْتَ حَسْبِیْ وَ نِعْمَ الْوَکِیل وَ اِسْمُ اللہُ تَعَالَی الْاَعْظَمُ الَّذِیْ اِذ سُئِلَ بِہِ اعْطٰی وَاِذْ اُدْ عِیَ بِہِ اَجَابَ اللہُمَّ اِنِّی اَسْٔلُکَ بِاَنّی اَشْھَدُ اَنَّکَ اَنْتَ اللہُ لا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ الْاَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِی لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہُ کُفُوًا اَحَدُ۔

آپ کوشش کریں کہ اس دُعا کو اپنی زِندگی میں اس طرح شامل کرلیں کہ آپ کی ہر صبح اس دُعا کیساتھ شروع ہو آپ اگر غور فرمائیں گے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ اس میں تقریباً پنتالیس (45) اسمائے الہی موجود ہیں جنکے متعلق سلف صالحین نے فرمایا ہے کہ یہ اسم اعظم ہیں۔ تو اس دُعا کو پڑھنے کا مطلب یہ ہوگا کہ جس قدر اسمائے اِلہی کے متعلق اسم اعظم کی بِشارت موصول ہوئی ہیں وہ سبھی ہمارے اوراد میں شامل ہیں ۔

جب بھی کوئی دُعا پڑھیں یا اپنا اسم اعظم پڑھیں یا قُرآن کریم کی تلاوت کریں تو اول آخر طاق تعداد میں درود پاک بھی ضرور پڑھیں کہ احادیث صیحہ سے ثابت ہے کہ دُرود پاک کا پڑھنا رَد نہیں کیا جاتا ہے جبکہ دوسرے اعمال کے متعلق ہمیں یہ خوشخبری اور حتمی یقین دہانی نہیں ملتی اب کسقدر پڑھیں۔ تو میں صرف اتنا کہوں گا کہ جسقدر عشق بڑھتا ہے محبوب سے مُحبت بھی بڑھتی ہے اور جِس سے مُحبت ہو تو اُس کو تحائف گِن گِن کر نہیں بھیجے جاتے اور یہ تو وہ عمل ہے جسکی گواہی ہمارا پیارا رَبّ عزوجل دے رہا ہے اور حکم دے رہا ہے اے بندوں میرے محبوب علیہ السلام پر خوب کثرت سے درودِ پاک پڑھو یہاں تعداد کا تعین نہیں فرمایا بلکہ کثرت اور زیادتی کا حُکم ہے۔ مطلب یہ کہ درودِپاک پڑھنے میں سیری حاصل نہیں تو جو جسقدر پڑھ سکتا ہے پڑھ لے کہ کسی عبادت کے ذریعے سُنت الہی پوری نہیں کر سکو گے بَجُز درود پاک کہ اور کسی خاص دوردِ پاک کا حکم اِرشاد نہیں فرمایا کہ صرف اس طرح سے درودِ پاک پڑھو تو اب جو درود پاک زُبان پر آسان مِحسوس ہو وہ پڑھ لیں۔

آج ہمارے اس کالم کے سلسلے کو شروع ہوئے آٹھ(8) ماہ مکمل ہو گئے الحمدُ للہِ عزوجل عَلٰی اِحسانِہِ اس مُدت میں بیشُمار ایسے برقی خُطوط بھی موصول ہوئے جنہیں پڑھ کر آنکھیں غَم سے نمبار ہوگئیں اور کبھی ایسے برقی خُطوط بھی موصول ہوئے کہ جِسے پڑھ کر اِحسان تَشکر سے آبگینہ ءِ چشم چھلک پڑے اور سر سجدہ میں جا کر رِبِّ عظیم کا شُکر بجا لایا۔

مجھے یاد ہے کہ آج سے تقریباً پانچ مہینے قبل ایک نوجوان کا برقی خط موصول ہُوا جس میں اُس نے اپنی ناکامیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ میں بُہت جلد خُود کشی کرنے والا ہُوں اگر آپ کے پاس میری محرومیوں کا کوئی حل موجود ہے تو مجھے بتائیں صرف تسلی دینے کیلئے خط لکھنے کی زحمت مت کیجئے گا ۔

میں نے اپنا پرسنل سیل نمبر رئپلائی کیا اور گفتگو کی درخواست بھیجی جب اُس نوجوان کی مجھے کال موصول ہوئی تو میں نے اُسے زندگی کی اہمیت پر لیکچر دینے کے بجائے اُس کے یقین کو ٹٹولا جو کانچ کی نازک شیشی کی طرح بکھر چُکا تھا تھوڑی سی ہمت دِلانے کے بعد میں اُسے یقین دلانے میں کامیاب ہوگیا کہ اسم اعظم کی برکت سے اُس کی زندگی کی مشکلات ضرور آسان ہوجائینگی وہ مجھ سے یقین دہانی مانگ رہا تھا اور مجھ گُنہگار و بد اطوار کے پاس ایسا کوئی کمال نہیں تھا کہ اُس نوجوان کو حالات کے بدلنے کی گارنٹی فراہم کرسکتا لیکن اتنا ضرور کیا کہ اُس کے بِکھرے ہوئے اعتماد کو بہرحال اللہَ کریم کی مدد اور فضل سے بحال کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ اور راتوں کو رُو کر اُس نوجوان کیلئے دُعائیں کرنے لگا اگرچہ میری عادت ہے کہ جب بھی دُعا کرتا ہوں اپنے تمام احباب کو یاد رکھتا ہوں لیکن اُس وقت مجھے اُس نوجوان سے زیادہ ضرورت مند کوئی نظر نہیں آرہا تھا۔

چند دِنوں کے بعد جب اُس نوجوان کی کال موصول ہوئی تو اُس نے بتایا کہ حالات بہتر ضرور ہورہے ہیں لیکن سب کچھ اب بھی ٹھیک نہیں ہے میں نے اُسکی کچھ اور ہمت بندھائی جس پر اُس نے میرا شُکریہ ادا کیا اور قارئین محترم آپ کو یہ جان کر بے حد خوشی ہوگی کہ اسم اعظم کی برکت سے وہ نوجوان آج ایک بہترین زندگی گُزار رہا ہے شادی کا معاملہ بھی حل ہوچکا ہے اپنا چھوٹا سا بزنس بھی شروع کرچُکا ہے اور بقول اُنکے اُنکی کوئی دُعا ایسی نہیں ہوتی جس میں وہ مجھے یاد نہ کرتے ہوں۔

اِسی طرح میری ایک مُلاقات ہمارے ایک دوست نے بذریعہ ویڈیو کال اپنے ایک دوست سے کروائی جو لندن میں مُقیم تھے چُوں کہ خاندان سادات سے تھے اس لئے میرے دِل میں اُنکا احترام دوسروں کی نِسبت زیادہ ہے اُنہوں نے دوران گُفتگو مجھے بتایا کہ میرا ہر سیدھا کام اُلٹ ہوجاتا ہے ہر کام میں رُکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے تمام معاملات بگڑتے چلے جارہے ہیں میں نے اُنکی خدمت میں اسم اعظم پیش کیا اُنہوں نے پوچھا کِتنے دِن تک پڑھنا ہے میں نے عرض کیا جناب آپ شروع تو کریں ختم کی بات بعد میں کریں گے اُنہوں نے جب اسم اعظم پڑھنا شروع کیا تو اُنہں اسم اعظم کی تلاوت سے وہ لُطف و آگہی حاصل ہوئی کہ روز کال آنے لگی اور سید محمد صاحب میرے بہترین دوستوں میں شامل ہوگئے آئے دِن اُن سے گفتگو رہنے لگی ایک دِن پاکستان آنے کی اجازت بذریعہ استخارہ مانگی اجازت مِل گئی تو اگلے ہفتے وہ سیدھے کراچی ائر پورٹ سے میرپورخاص پُہنچ گئے اب وہ دوبارہ تعلیم مکمل کرنے کیلئے انگلینڈ گئے ہوئے ہیں پچھلے ہفتے اُنکی کال موصول ہوئی تو کہنے لگے عشرت بھائی ایک وقت تھا کہ کوئی کام سیدھا نہیں ہوتا تھا اور آج یہ حال ہے کہ کوئی مُشکل مُشکل نہیں رہتی ہر کام ایسا لگتا ہے جیسے خود بخود تشکیل کی جانب بڑھ رہا ہے مجھے اُنکی تمام فیملی ہی سے ایسی اُنسیت ہوچُکی ہے جیسے وہ میری فیملی ہو۔

اِسی طرح کینیڈا میں ایک بِہن ہیں جنکے متعلق مجھے اکثر ایسا گُمان ہوتا ہے جیسے وہ میری حقیقی ماں جائی ہوں بُہت بہادر خاتون ہیں اسمائے اِلہی کی برکت سے اپنے مسائل سے تو نبرد آزما ہیں ہی لوگوں کے مسائل کو بھی حل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ اسی طرح کے اور بیشُمار لوگ ہیں جنکی زندگی میں انقلاب برپا ہوچُکا ہے اور وہ آج بھی اسم اعظم کی برکتیں دیکھ رہے ہیں کچھ کہہ دیتے ہیں اور کچھ نہیں کہہ پاتے لیکن ایسے بھی لوگ ضرور موجود ہوں گے جنہیں شائد بظاہر کوئی نفع نظر نہیں آتا تو اُنکی خِدمت میں عرض ہے کہ اپنے معاملات زندگی کا بغور مطالعہ کریں کہیں آپ کسی کی دل شکنی کے مُرتکب تو نہیں ہورہے اگر کوئی روٹھا ہُوا ہے تو پہلے اُسے مَنانے کی کوشش کریں اپنی زندگی کو اسلامی تعلیمات کیمطابق گُزارنے کی سعی کریں اگر بے یقینی کا ناسور دِل میں موجود ہے تو اُسکے علاج کی تدبیر کریں۔ ہر دوسرے مسلمان کو خُود سے بِہتر تصور کریں والدین کی عزت کریں۔

پھر آپ دیکھیں گے کس طرح اسم اعظم کی تلاوت آپ کی زندگی میں بھی انقلاب برپا کرتی ہے اپنی طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے یہ کالم لکھنے میں تاخیر ہوگئی جسکے لئے تمام احباب سے معذرت خُواہ ہوں۔

اسم اعظم نکالنے کا طریقہ اسم اعظم کی پہلی قسط میں تحریر کردیا تھا اگر آپ چاہیں کہ میں آپکا اسم اعظم نکال کر دوں تو صرف اپنا نام کمنٹ باکس میں لکھ دیں میں آپکا اسم اعظم آپکو بتادونگا اور پڑھنے کی تعداد بھی بتادوں گا۔ اگر کوئی دوسرا روحانی مسئلہ ہو ۔ استخارہ کروانا ہو، یا جادو کی کاٹ، یا جنات سے حفاظت چاہیئے، یا کسی خواب کی تعبیر چاہئیے تو مائی پیج اپنا اکاؤنٹ بنالیں اور میرے اکاؤنٹ پر مجھے پرسنل میسج بھیج دیں انشاءَ اللہ جس قدر ممکن ہوگا آپکی رہنمائی کی کوشش کروں گا۔

تمام پڑھنے والوں سے استدعا ہے کہ 14 شعبانُ الْمُعظم کو سات عدد بیری کے پتوں کو پانی میں جوش دے کر نہانے کے پانی میں مِلا کر نہالیجئے گا انشا اللہ عزوجل اگلے سال تک جادو سے حِفاظت رہے گی۔ ماہ رجب المرجب اپنی برکتوں کیساتھ بڑی تیزی سے ماہ شعبان المعظم سے ادغام کی جانب بڑھ رہا ہے موقع غیمتِ جانئے اور روحانی ترقی کیلئے نفلی روزوں کا اہتمام کر لیجئے۔ اپنی دُوعاؤں میں مجھ گُنہگار کو بھی یاد رکھا کریں اللہ کریم تمام مسلمانوں کے غموں کو دور فرما کر اپنے مدنی مِحبوب ﷺ کی مُحبت کا مدینہ بنائے (آمین بِجَاۃِ الْنَبِی الْامین وصلی اللہ تعالی علیہ وآلِہ وَ اَصْحابِہِ وَبارک وَسلم)

0 comments:

Post a Comment