bing

Your SEO optimized title page contents

Pages

Hamara Tube Channel

Saturday, 19 January 2013

مسخرہ یا محسن۔۔۔؟ آپ ہی بتایئے



قارئین محترم سلام

میں انٹرنیٹ پر اپنے ایک  فاضل دوست کا کالم پڑھ رہا تھا۔ کالم بُہت دلچسپ تھا ہمارے محترم دوست نے انٹر نیٹ پر ایک خبر پڑھی۔ جس میں بتایا گیا تھا  کہ فرانس کے ساحل سمندر یعنی ( بیچ ) پر ایک مسلم خاتون کو نہانے کی اجازت اِس لئے نہیں ملی کہ اُس پینتیس سالہ خاتون نے برقعہ اور مکمل لباس پہنا ہوا تھا

جِس پر میرے قابِل محترم دوست کو کافی دُکھ ہوا اور اُنہوں نے یورپ،امریکہ،برطانیہ اور مغرب والوں کے خوب لَتے لئے اور اُنہیں دوغلا اور مسخرہ کہا- ویسے ہم بھی کچھ ایسا ہی سوچتے ہیں ہم اُن کے احساسات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں- لیکن اپنےمحترم دوست سے معذرت کیساتھ ۔۔۔ میں اُنہیں ایک واقعہ سُنانا چاہتا ہُوں۔

ایک پہلوان صاحب کی بچی اُن کے شاگرد کیساتھ  گھر سے بھاگ رہی تھی۔ پہلوان جی کے ایک حریف پہلوان نے اُنہیں رنگے ہاتھوں ریلوے اسٹیشن پر پکڑ لیا۔ اُور بچی کا ہاتھ پکڑ کے اُس کے باپ کے پاس لے آئے۔ اب جو پہلوان صاحب نے دیکھا کہ دشمن نے بچی کا ہاتھ تھام رکھا ہے ۔تو آؤ دیکھا نہ تاؤ اور لگے اپنے حریف کی ٹھکائی کرنے۔ اور جب ٹُھکائی کر کر کے تھک گئے تو حریف  پہلوان تِلملا کر بُولا۔۔۔ اُو خانہ خراب آج اگر میں تیری بچی کا ہاتھ نہ پکڑتا۔ تُو ساری زندگی تو اپنی بچی کی صورت کو ترس جاتا۔

بس ایسا ہی کچھ واقعہ میرے حساب سے اُس فرانسیسی ( بیچ ) ایڈمنسٹریٹر کے ساتھ بھی پیش آگیا میرے خیال میں تو اُس شخص  کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ کہ،، اُس نے لاکھ مُسلم دشمنی میں یہ قدم اُٹھایا ہو۔ لیکن اُس کی وجہ سے ایک مسلم خاتون ہزاروں کے بیچ میں بیچ (ساحل) پر برہنہ ہونے سے بچ گئی۔

کیونکہ نہانے کیلئے کچھ نہ کچھ کپڑے اُتارنے ضرور پڑتے ہیں اور ہم نے اپنی چالیس سالہ زندگی میں آج تک کسی کے منہ سے نہیں سُنا کہ کوئی عورت بُرقع پہن کر ساحل سمندر پر نہا رہی ہو۔ ویسے تو ہمیں یہ خبر ہی دشمنوں کی اُڑائی ہوئی لگتی ہے۔ اللہ خیر کرے۔ ایسی خبریں سُن کر ہمارا دل تو ویسے ہی بیٹھا جارہا ہے۔

کہ ،، اِس مرتبہ پانی کی بندی سردیوں کے بجائے گرمیوں میں ہی شروع ہوگئی تھی۔ جسکی وجہ سے سبھی پانی کی ایک ایک بُوند کیلئے ترس رہے ہیں ۔ اُور اگر ایسی دوچار خبریں ہماری دیسی قوم کی عورتوں کے کان میں پڑ گئیں۔ تو وہ کہیں احتجاجاً یا انتقاماً سمندر کا رُخ نہ کرلیں، پھر نہ تو سمندر کی ہی خیر ہوگی نہ ہی قوم کی۔۔۔ کیا سمجھے۔۔۔؟

2 comments:

  1. Hahahah...
    Wesy bhai saudia my burqa pyhn kar hi kuch nahati hy..par nahana zror hy..

    ReplyDelete
  2. پیارے بھائی کاشف سلام بُہت خوش رہو۔
    تو کیا ضروری ہے ساحل سمندر پر ہی جا کر نہایں۔۔۔۔؟ گھر میں غسلخانے کس لئے بنائے ہیں۔ کپڑے دھونے کیلئے۔ یا بچوں کو سزا
    دینے کیلئے۔
    خدا کی پناہ۔

    ReplyDelete