مورخہ ۲ جُون کی رات مجھے کراچی سے ایک اِسلامی بِہن کی کال
مُوصول ہُوئی۔۔۔ جِسے سُننے کے بعد میرا دِل دہل کر رِہ گیا۔ آنکھوں سے جھڑی لگ
گئی۔ اُور اِسی بے قراری میں تمام رات سسکتے سسکتے بیت گی۔ ۔۔یہاں تک کہ،، موذن کی
صدا بُلند ہُونے لگی۔ اُور میں وقتی طُور پر کچھ دیر کیلئے اِس خوفناک گُفتگو کے
سحر سے نکلنے میں کامیاب ہُوپایا۔۔۔ میں گُذشتہ شب ہی اِس موضوع پر ایک تحریر لکھنا چاہتا تھا۔ لیکن رات تین بجے
تک بھی پہلے سے تیار ایک پُوسٹ پر،، فُٹ نُوٹ سے ذیادہ کچھ نہیں لکھ پایا۔
مجھے اِس کال میں اُس اِسلامی بہن نے رُوتے ہُوئے بتایا۔کہ،،
اُنہوں نے فیس بُک پر ایک شخص سے رُوحانی علاج کیلئے رابطہ کیا۔ رُوحانی عِلاج
کیلئے یہ رابطہ تقریباً ایک ماہ سے قائم تھا۔ جِس میں اِس اِسلامی بہن نے کئی
مرتبہ اُس معالج سے فون پر گفتگو کی۔۔۔ پھر اُس معالج کے اِصرار پر انہوں نے مزید علاج کی خاطر وڈیو کالز پر بھی کئی مرتبہ
گفتگو کی۔ جب کہ ای میلز پر بھی اِس رُوحانی علاج کا سلسلہ جاری تھا۔ اِن تمام
کالز اُور برقی خطوط میں اُنہوں نے جذبات کی رُو میں بِہہ کر اپنے ایسے راز بھی
اُس معالج سے شئیر کرلئے۔ جو کہ عمومی طور پر خَواتین اپنے گھر والوں کو بھی نہیں
بتاتی ہیں۔
جب علاج کو ایک ماہ کا عرصہ گُزر گیا۔ اُور اِن اِسلامی بہن
کو علاج سے کوئی خاطر خُواہ فائدہ نظر نہیں آیا۔تو انہوں نے شکایتاً اُس معالج سے
کہا۔کہ،، مجھے آپ سے مسلسل رابطہ کرتے ہُوئے
ایک ماہ کا عرصہ ہُوگیا ہے۔ لیکن نہ ہی مجھے میرے مقصد میں کوئی ہلکی سی
کامیابی کی رمق نظر آئی ہے۔ اُور نہ ہی مجھے اِس علاج سے قلبی سکون مِل رہا ہے۔ اسلئے اگر آپ
سے یہ معاملہ ہینڈل نہیں ہُوپارہا ہے۔ تو برائے مہربانی مجھے جواب دے دیں۔ تاکہ
میں کہیں اُور سے اپنا مسئلہ حل کراسکوں۔ اِسلامی بہن کے اِس جملے کو سُن کر اصولاً ہُونا تو یہ چاہیئے
تھا۔کہ،، وُہ معالج انکی دلجوئی کرتے۔یا اِنہیں اجازت دیدیتے ۔کہ،، آپ جہاں سے
چاہیں علاج کروالیں۔ کیونکہ ہُوسکتا ہے۔ آپکے نصیب کی نعمت کہیں اُور موجود ہُو۔۔۔۔ لیکن وُہ
عامل اِس اِسلامی بہن کی باتیں سُن کر بھڑک اُٹھا۔ اُور کہنے لگا۔کہ،، میں کل آپکو
جواب بذریعہ میل دیدوں گا۔
اگلے دِن جب اُس اِسلامی بہن نے اپنی میلز چیک کی تو اُنہیں اُس معالج کی جانب سے ایک برقی خط مُوصول ہُوا۔ جِس میں اُس پست ذِہن عامل نے اِس اِسلامی بہن کو خبردار کرتے ہُوئے بتایا۔کہ اُنکی تمام گفتگو آڈیو، وڈیو، اُور تحریر کی صورت میں اِنکے پاس محفوظ ہے۔۔۔ جسے،، جب چاہے وُہ اسکے گھر والوں کو بھیج سکتا ہے۔۔۔ اُور شوشل میڈیا پر فرضی اکاونٹ سے اَپ لُوڈ کرسکتا ہے۔۔۔ اُور اسکے بعد اُس جعلی عامل نے اُنہیں بلیک میل کرنا شروع کردیا ہے۔ جسکی وجہ سے وُہ مسلسل ذہنی دباوٗ کا شکار ہے۔۔۔ اتنا واقعہ بیان کرنے کے بعد اُس اِسلامی بہن نے ایک مرتبہ پھر ہچکیوں سے رُونا شروع کردیا۔ وُہ اِسلامی بہن رُوتے ہُوئے ایک ہی بات بار بار دہرائے جارہی تھی۔کہ،، بھائی میں نے تو اُس کمبخت کو ایک دین دار انسان سمجھ کر، اپنا مسیحا جان کر اِحوال دِل سُنایا تھا۔ مجھے کیا خبر تھی کہ ،، یہاں رہنما کے بھیس میں رَہزن بھی پھرتے ہیں۔ جو رازوں کے امین بننے کے بجائے ایک سوداگر کی طرح پیشکش کرتے ہیں۔
اگلے دِن جب اُس اِسلامی بہن نے اپنی میلز چیک کی تو اُنہیں اُس معالج کی جانب سے ایک برقی خط مُوصول ہُوا۔ جِس میں اُس پست ذِہن عامل نے اِس اِسلامی بہن کو خبردار کرتے ہُوئے بتایا۔کہ اُنکی تمام گفتگو آڈیو، وڈیو، اُور تحریر کی صورت میں اِنکے پاس محفوظ ہے۔۔۔ جسے،، جب چاہے وُہ اسکے گھر والوں کو بھیج سکتا ہے۔۔۔ اُور شوشل میڈیا پر فرضی اکاونٹ سے اَپ لُوڈ کرسکتا ہے۔۔۔ اُور اسکے بعد اُس جعلی عامل نے اُنہیں بلیک میل کرنا شروع کردیا ہے۔ جسکی وجہ سے وُہ مسلسل ذہنی دباوٗ کا شکار ہے۔۔۔ اتنا واقعہ بیان کرنے کے بعد اُس اِسلامی بہن نے ایک مرتبہ پھر ہچکیوں سے رُونا شروع کردیا۔ وُہ اِسلامی بہن رُوتے ہُوئے ایک ہی بات بار بار دہرائے جارہی تھی۔کہ،، بھائی میں نے تو اُس کمبخت کو ایک دین دار انسان سمجھ کر، اپنا مسیحا جان کر اِحوال دِل سُنایا تھا۔ مجھے کیا خبر تھی کہ ،، یہاں رہنما کے بھیس میں رَہزن بھی پھرتے ہیں۔ جو رازوں کے امین بننے کے بجائے ایک سوداگر کی طرح پیشکش کرتے ہیں۔
غُصہ تو مجھے اِس اِسلامی بہن پر بھی بُہت آیا تھا۔۔۔ میرا
دِل چاہ رہا تھا۔کہ،، اُسے بے نُقط کی سُناوٗں۔کہ،، بے وقوف عورت آخر تجھے ایسی
کیا مُوت پڑی تھی۔ کہ،، تُونے ایک انجانے شخص کے سامنے وُہ باتیں بھی بیان کرڈالیں
جو کہ،، ایک عورت اپنے سائے سے بھی کہنے میں ڈرتی ہے۔۔۔ تجھے ایسی کون سی آفت پڑی
تھی۔کہ،، تُونے ایک غیر مرد سے بِلا ضرورت شرعی وِڈیو کالز کا سلسلہ قائم رکھا۔۔۔لیکن
میں کیا کرتا۔کہ،، وُہ تو پہلے ہی اَدھ مری ہُوئی تھی۔۔۔ اُورنجانے کِس بہن یا
بھائی نے اُسے کتنی اُمید و آس دِلا کر مجھے کال کرنے کیلئے اُکسایا ہُوگا۔۔۔
اِسلئے میں اُسے کچھ نہیں کہہ پایا۔ البتہ میں نے اُسے تسلی دیتے ہُوئے اِتنا ضرور
کہا۔۔۔ کہ،، میری بہن چہرے پر معصومیت
سجائے بظاہر خُوش اِخلاق و ملنسار نظر آنے والا ہر انسان مخلص دُوست و رِہبر نہیں
ہُوتا۔ یہاں بے شُمار قذاق اپنے چہروں کی
کراہیت کو نِقاب میں۔ اُور اپنے سفلی جذبات کو دِل میں سجائے پھرتے ہیں۔۔۔ اسلئے
احتیاط لازم ہے۔ البتہ بطور ایک بھائی کے میرا تُم سے یہ وعدہ ہے۔ کہ،، وُہ سفلی
خواہشات کا غلام عامل میری بہن کو کوئی نقصان نہیں پُہنچا پائے گا۔ اُور اگر میں
اپنے وعدے کو نبھا نہیں پایا ۔ تو بے شک
حشر کے میدان میں اِس بھائی کے دامن کو تار تار کرڈالنا۔
میں اُس اِسلامی بہن کا چہرہ تو نہیں دیکھ پارہا تھا لیکن
اُسکے لہجے میں اچانک پیدا ہُوتے ہُوئے اعتماد کی وجہ سے مجھے کامل یقین ہے۔کہ،،
اُسکی آنکھوں میں ایک بھائی کو پالینے کے بعد خوفزدہ ہرنی کا تاثر باقی نہ رَہا
ہُوگا۔۔۔ میرا جواب سُن لینے کے بعد اُسکی ہچکیاں بھی یکسر بند ہُوچکی تھیں۔ اُور
اب اسکے لہجے میں پہلے جیسا خوف کا احساس بھی نہیں تھا۔ وُہ کافی دیر تک مجھے اُور میری فیملی کوفون پر دعائیں دیتی رہی۔
اِس گفتگو کے اِختتام پر جہاں مجھے اپنی اِسلامی بہنوں کی عصمت کی فکر ستا رہی تھی۔۔۔ وہیں دوسری طرف میں اِس قِسم کے عامِلوں کے مُتعلق سُوچنے لگا۔ جو کبھی چند ٹکوں کی خاطر۔۔۔ تو کبھی جھوٹی شہرت کی طلب میں۔۔۔اُور۔۔۔ کبھی اپنے سفلی جذبات کو تسکین پُہنچانے کیلئے قریہ قریہ نقب لگائے پھرتے ہیں۔۔۔ جِس وقت میں نے انٹرنیٹ پر اُور بالخصوص فیس بُک پر مُفت رُوحانی علاج کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ اُس وقت سرچ کرنے پر مجھے غیر سیاسی عالمگیر تحریک ،، دعوت اسلامی،، کے عِلاوہ کوئی رُوحانی علاج کی سائٹ نظر نہیں آتی تھی۔۔۔ اُور دعوت اسلامی والے ماشاءَاللہ اتنے محتاط لوگ ہیں۔کہ،، فتنے کے ڈر سے خواتین سے بات ہی نہیں کرتے۔۔۔ جبکہ آج یہ حال ہے۔کہ آپ صرف روحانی لفظ لکھ کر سرچ کرلیجئے۔ تو آپکو سینکروں ٹائٹل نظر آجائیں گے۔ جہاں پر حقیقی علاج کرنے والے لُوگ بھی یقیناً ہُونگے۔۔۔
اِس گفتگو کے اِختتام پر جہاں مجھے اپنی اِسلامی بہنوں کی عصمت کی فکر ستا رہی تھی۔۔۔ وہیں دوسری طرف میں اِس قِسم کے عامِلوں کے مُتعلق سُوچنے لگا۔ جو کبھی چند ٹکوں کی خاطر۔۔۔ تو کبھی جھوٹی شہرت کی طلب میں۔۔۔اُور۔۔۔ کبھی اپنے سفلی جذبات کو تسکین پُہنچانے کیلئے قریہ قریہ نقب لگائے پھرتے ہیں۔۔۔ جِس وقت میں نے انٹرنیٹ پر اُور بالخصوص فیس بُک پر مُفت رُوحانی علاج کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ اُس وقت سرچ کرنے پر مجھے غیر سیاسی عالمگیر تحریک ،، دعوت اسلامی،، کے عِلاوہ کوئی رُوحانی علاج کی سائٹ نظر نہیں آتی تھی۔۔۔ اُور دعوت اسلامی والے ماشاءَاللہ اتنے محتاط لوگ ہیں۔کہ،، فتنے کے ڈر سے خواتین سے بات ہی نہیں کرتے۔۔۔ جبکہ آج یہ حال ہے۔کہ آپ صرف روحانی لفظ لکھ کر سرچ کرلیجئے۔ تو آپکو سینکروں ٹائٹل نظر آجائیں گے۔ جہاں پر حقیقی علاج کرنے والے لُوگ بھی یقیناً ہُونگے۔۔۔
لیکن ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں ہے۔ جو صرف لوگوں کے جذبات
سے کھیلنے،اُور انہیں بلیک مِیل کرنے کیلئے میدان میں اُتر آئے ہیں۔۔۔ جنکے دعوے
تو بڑے بڑے ہُونگے۔ لیکن اِن میں سے بعض تو وُہ بھی ہُونگے۔ جِن سے اگر آپ موٗکل
کی اقسام اُور انکے طریقہ ،یا موکلین کے سردار کی بابت دریافت کرلیں۔ تو وُہ لوگ
آپکو بغلیں جھانکتے نظر آئیں گے۔ جب کہ اُن سے بات کی جائے تو ایسے ایسے دعوے کہ
الامان الحفیظ،، جیسے اُن سے بڑا
رُوحانی اِسکالر تمام رُوئے زمین پر کوئی نہ ہُو۔۔۔ حالانکہ اُن میں ایسے بھی لُوگ موجود ہیں۔ جنہیں خُود نفسیاتی اُور رُوحانی علاج کی اشد ضرورت ہے۔ ۔۔
رُوحانی اِسکالر تمام رُوئے زمین پر کوئی نہ ہُو۔۔۔ حالانکہ اُن میں ایسے بھی لُوگ موجود ہیں۔ جنہیں خُود نفسیاتی اُور رُوحانی علاج کی اشد ضرورت ہے۔ ۔۔
اے کاش اِس کالم کو
پڑھنے کے بعد اللہ کریم کی توفیق سے کوئی
جعلی عامل اپنی حرکتوں سے باز آجائے۔ تو میرے لکھنے کا مجھے ثمر مِل جائے۔ عاشقِ ماہِ رِسالت سیدی اعلحضرت اِمام احمد رضا
علیہ الرحمۃ الرحمن اپنے ایک فتوے میں
اِرشاد فرماتے ہیں۔کہ،، نااِہل آدمی کا علاج کرنا حرام ہے،، اگرچہ وُہ ثواب کی
توقع پر کام کررہا ہُو۔ لیکن ثواب کے بجائے وُہ اپنے لئے حرام عمل کی وجہ سے آخرت
میں نار جہنم کا سامان جمع کررہا ہُوتا
ہے۔ اسلئے ایسے آدمی پر لازم ہے۔ کہ،، وُہ
علاج کا سلسلہ موقوف کردے۔ اُور اپنے گُناہ پر شرمندہ ہُوکر اللہ کریم کی
بارگاہ میں خوب گڑگڑا کر اپنے اِس عمل کی
معافی طلب کرے۔۔۔لیکن یہ توفیق بھی ہر ایک کو نہیں مِلتی۔۔۔۔۔جِسے توفیق دے خدا۔
وُہ آخرت کو داوٗ پر لگائے کیوں۔۔۔؟
میں اپنے تمام اِسلامی بھائیوں اُور بہنوں سے التجا کرتا ہُوں۔کہ،، خُدارا ایسے جعلی عامِلوں کی بھرپور مذمت کریں۔۔۔ جب بھی کوئی رُوحانی مسئلہ در پیش آئے۔ تو کسی جید عالمِ دین سے رابطہ فرمائیں۔۔۔۔ اپنے راز کسی انجان آدمی کو نہ بتائیں۔ چاہے وُہ اپنے متعلق آپکو کتنا ہی یقین دِلانے کی کوشش کرے۔ بلکہ ہُوسکے تو اپنے رُوحانی مسائل کے لئے حتی الامکان،، دعوت اسلامی ،، والوں سے رابطہ فرمالیں۔۔۔ جنکے مراکز دُنیا بھر کے بڑے بڑے شہروں اُور پاک و ہند کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں موجود ہیں۔
میں اپنے تمام اِسلامی بھائیوں اُور بہنوں سے التجا کرتا ہُوں۔کہ،، خُدارا ایسے جعلی عامِلوں کی بھرپور مذمت کریں۔۔۔ جب بھی کوئی رُوحانی مسئلہ در پیش آئے۔ تو کسی جید عالمِ دین سے رابطہ فرمائیں۔۔۔۔ اپنے راز کسی انجان آدمی کو نہ بتائیں۔ چاہے وُہ اپنے متعلق آپکو کتنا ہی یقین دِلانے کی کوشش کرے۔ بلکہ ہُوسکے تو اپنے رُوحانی مسائل کے لئے حتی الامکان،، دعوت اسلامی ،، والوں سے رابطہ فرمالیں۔۔۔ جنکے مراکز دُنیا بھر کے بڑے بڑے شہروں اُور پاک و ہند کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں موجود ہیں۔
مجھے چند اِسلامی بھائیوں اُور بہنوں نے بتایا ہے کہ،، چند لُوگ خُود کو میرا رُوحانی شاگرد بتا کر فیس بُک اُور دوسری سائٹس پر علاج کررہے ہیں۔ اسلئے میں آپ سب کو بتانا چاہتا ہُوں کہ،، فیس بُک ،، پر فی الحال میں نے صرف محترم اِحسان الحق عطاری( وارثی) بھائی کو رُوحانی علاج کی اِجازت دی ہے۔۔۔
دارالافتاء احکام شریعت کے ایڈمن حضرت قبلہ مفتی ،، ابو السعد محمد بلال رضا (عطاری)قادری دامت برکاتہم عالیہ ہیں۔۔۔۔ معاونین میں کویت سے محترم کاشف اکرم (وارثی) بھائی ہیں۔ جبکہ پوسٹوں کی شیرنگ اُور ایڈیٹنگ کے شعبے میں ،،محمد اِرشاد محمود عطاری (وارثی) بھائی کو اِجازت حاصل ہے۔ اِس وقت ٹوٹل تین پیج موجود ہیں۔ جبکہ چُوتھا پیج،، قانونی مشورے سے متعلق ہے۔ جسکی تکمیل کا کام جاری ہے۔ اُور اسکے ایڈمن محترم محمد آصف زئی (عطاری) ایڈوکیٹ ہائی کورٹ حیدرآباد ہونگے ۔ ۔۔اسکے علاوہ ایک بلاگ اسپاٹ کا پیج ہے۔ جہاں میری تحریروں کیساتھ قبلہ مفتی محمد بلال قادری بھی ایڈمن کی صورت میں موجود ہیں۔۔۔ نیچے تمام پیج اور بلاگ کے لِنک موجود ہیں۔ اسکے علاوہ فیس بُک ،، پر ہمارا کوئی پیج نہیں ہے۔ اگر آپ کسی ایسے شخص کو دیکھیں جو خود کو میرا،، رُوحانی شاگرد ،،ظاہر کرکے لوگوں کو رُوحانی علاج کی دعوت دے رَہا ہُو۔۔۔ تو برائے کرم مجھے فیس بُک پر ضرور اطلاع دیں۔۔۔ہمارے تمام لنک یہ ہیں۔۔۔
میں نے بُہت عرصہ قبل ہی اپنے تمام کالمز سے استفادہ حاصل کرنے کی تمام صحیح العقیدہ مسلمانوں کو اجازت عام دے دی تھی۔۔۔ جسکی وجہ سے کافی اسلامی بھائیوں نے تو یہاں تک جراٗت کی ۔کہ،، انہوں نے میری تحریروں کو اپنے نام سے شئیر کرنا شروع کردیا۔۔۔ لیکن میں نے کبھی ایسے لوگوں سے باز پُرس نہیں کی۔۔۔ لیکن دُوسروں کی تحریر کو اپنے نام سے آگے بڑھانا اگرچہ عِلمی خیانت میں شُمار ہُوتا ہے۔۔۔ لیکن اتنا خطرناک معاملہ نہیں ہے۔ ۔۔۔لیکن نااِہل آدمی کا علاج کرنا ضرورایک خطرناک عمل ہے۔۔۔ جسکا اَثر ناصرف روحانی مریضوں کو حقیقی علاج سے دُور رکھتا ہے۔ بلکہ علاج کرنے والا بھی ایک نہ ایک دِن مصیبتوں میں گِھر کر رِہ جاتا ہے۔۔۔ جسکی وجہ سے نا صرف عامل رِجعت کا شکار ہُوجاتا ہے۔ بلکہ اُسکی فیملی کو بھی اِسکا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔۔۔۔ اُور جھوٹے دعووٗں کی وجہ سے آخرت الگ داوٗ پر لگ جاتی ہے۔
ایسا ہی ایک واقعہ پڑھنے کیلئے ،، جب گاما بن گیا شاہ جی،، کا کالم یہاں کلک کر کے
ضرور پڑھیں ۔
Asslam-o-alykum
ReplyDeleteBHAI Title bara acha laga parh kar hansi aa rahi hai (AATEY JAOO PHANSTEY JAOO) ALLAH PAK hr shar say mefooz rakhay ham sab ko.
JZAK ALLAH
اللہ کریم آپکو ہمیشہ ہنستا مُسکراتا رکھے۔۔ اور تمام اسلامی بہنوں اور بھائیوں کو ہمیشہ امن و حفاظت سے رکھے آمین
Deletebhai iqbal ap bhot acha ha
ReplyDeleteThanks for sharing such useful information. Your articles are always awesome, I am your regular reader. I appreciate your hard word and efforts. Keep doing great work.
ReplyDeleteGovt Jobs in Pakistan